اللہ زیادتی کرنے والوں سے Ù…Ø+بت نہیں رکھتا


اہل مغرب کا قانون ہے Ù…Ø+بت اور جنگ میں سب Ú©Ú†Ú¾ جائز ہے۔ اسلام اس طرØ+ کا مذہب نہیں ہے کہ کہیں بندے Ú©ÛŒ باگ ڈھیلی Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دے Û” سب جائز کہیں لیکن سب جائز نہیں ہے، Ù…Ø+بت میں نہ جنگ میں، ہر طرف Ø+دود ہیں Û”Ù…Ø+بت میں بھی جنگ میں بھی۔آپ Ø+دود سے باہر نہیں جاسکتے۔ آپ Ú©Û’ ساتھ تو اللہ موجود ہے۔ آپ Ú©Û’ دل میں تو Ù…Ø+مد رسول اللہ ï·º بستے ہیں، آپ زیادتی کیسے کر سکتے ہیں! زیادتی کافر سے بھی نہ کرو جو تمہارے مقابلے میں میدان جنگ میں Ù„Ú‘ رہا ہے۔ کیوں نہ کرو؟ان اللہ لا ÛŒØ+ب المعتدین۔ کہ اللہ زیادتی کرنے والوں سے Ù…Ø+بت نہیں رکھتا۔ تمہیں اللہ Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت چاہیے،تم اس Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت Ú©Û’ طالب ہو۔ تم زیادتی نہیں کرسکتے۔ اسلام پہ الزام آتا ہے کہ یہ تلوار سے پھیلایا گیا ہے۔ یہ کیسے تلوار سے پھیلایا گیا ہے جو جنگ میں بھی ایک Ø+د کا Ù„Ø+اظ رکھتا ہے اور زیادتی نہیں کرتا۔جہاد تو ایک ضابطے کا پابند ہے، کسی پر ظلم اور زیادتی کا سوچا بھی نہیں جاسکتا۔